Poetry for Teachers in Urdu expresses respect for strong efforts of teachers in modeling the minds of youth.
زندگی کے سفر میں کانٹے ہوتے ہیں
راہ میں پھول استاد بچھاتے ہیں
اساتذہ کی جوتیاں اٹھایا کر پتر
کامیابیاں تیرے قدم چومے گی
تھے وہ بھی دن کہ خدمت استاد کے عوض
دل چاہتا تھا ہدیہہ دل پیش کیجیے
سرسری ذکر کیا تھا عشق میں مر جانے کا
اب اُسے ضد ہے کہ تم مر کے دکھاؤ ہم کو
ایک لفظ جسے لوگ زندگی کہتے ہیں
اسی نام سے تمہیں رکھا ھے اپنے دل میں
Poetry for Teachers in Urdu
استاد کی عظمت کو ترازو میں نہ تول
استاد تو ہر دور میں انمول رہا ہے
چشم فیض اور دست وہ پارس صفت جب چھو گئے
مجھ کو مٹی سے اٹھایا اور فلک پر کر دیا
رہبر بھی، یہ ہمدم بھی، یہ غم خوار ہمارے
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے
مرا طریق امیری نہیں ، فقیری ہے
خودی نہ بیچ ، غریبی میں نام پیدا کر
سب کو تہذیب و اخلاق دیتے ہیں
ہم کو انسان استاد بناتے ہیں
Poetry for Teachers in Urdu
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک
ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں
دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر
آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر
استاد ہوں مجھے اس پر ملال تھوڑی ہے
ملک کا مستقبل سنوارنا آسان تھوڑی ہے
ہیں استاد ہی فکر مند ہے سب کے عروج کے لئے
یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ہے
مزا تو تب ہے کسی خاک کے ذرے کو منور کردو
صرف اپنی ذات کو روشن کرنا کمال تھوڑی ہے
Poetry for Teachers in Urdu
منانا پڑتا ہے خود کو قوم کی ترقی کے لئے
یہ کام کوئی معمولی کام تھوڑی ہے
ہماری درسگاہوں میں جو یہ اُستاد ہوتے ہیں
حقیقت میں یہی تو قوم کی بنیاد ہوتے ہیں
ماں باپ اور استاد سب ہیں خدا کی رحمت
ہے روک ٹوک ان کی حق میں تمہارے نعمت
ہر شخص تو ہوتا نہیں ہر بات کے قابل
ہر شخص کو ہر بات بتایا نہیں کرتے
یہ تخت خوا ہے اسے تم پاک ہی رکھنا
ہر شخص کو اس دل میں بسایا نہیں کرتے
خاموشیوں کو جو تیری خاطر میں نہ لائے
اس شخص پہ الفاظ کو ضائع نہیں کرتے