Urdu font stories providing readers with a unique outlook on life, culture, and human emotions( love, loyalty).
Urdu font stories
الو کا پٹھا
قاسم صبح سات بجے لحاف سے باہر نکلا اور نسل خانے کی طرف چلا راستے میں، یہ اس کو ٹھیک طور پر معلوم نہیں ہونے والے کمرے میں صحن میں یا غسل خانے کے اندر اس کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ وہ کسی کو الو کا پٹھا کہے بس
صرف ایک بار غصے میں یا طنزیہ انداز میں کسی کو الو کا پٹھا کہہ دے ۔
قاسم کے دل میں اس سے پہلے کئی بار بڑی بڑی انوکھی خواہشیں پیدا ہو چکی تھیں مگر یہ خواناش سب سے نرالی تھی وہ بہت خوش تھا
رات اس کو بڑی پیاری نیند آئی تھی وہ خود کو بہت تازہ محسوس کر رہا تھا
لیکن پھر یہ خواہش کیسے اس کے دل میں داخل ہوگئی۔ دانت صاف کرتے
وقت اس نے ضرورت سے زیادہ وقت صرف کیا جس کے باعث اس کے مسوڑھے پھل گئے دراصل وہ سوچتا رہا کہ یہ عجیب و
غریب خواہش کیوں پیدا ہوئی مگر وہ کسی نتیجہ پر نہ پہنچ سکا۔
بیوی سے وہ بہت خوش تھا ان میں کبھی لڑائی نہ ہوئی تھی
نوکروں پر بھی وہ ناراض نہیں تھا اس لیے کہ غلام محمد اور نبی بخش دونوں خاموشی سے کام کرنے والے مستعد نوکر تھے ۔
موسم بھی نہایت خوشگوار تھا فروری کے سہانے دن تھے جن میں کنوارپنے کی تازگی تھی
ہوا خنک اور ملکی دن چھوٹے نہ راتیں لمبی نیچر کا توازن با اکل ٹھیک تھا
اور قاسم کی صحت بھی خوب تھی سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کسی کو بغیر محجبہ کے
الو کا پٹھا کہنے کی خواہش اس کے دل میں کیوں کر پیدا ہو گئی ۔
قاسم نے اپنی زندگی کے اٹھائیس برسوں میں متعد دلوگوں کو الو کا پٹھا کہا ہوگا